
https://epaper.hindsamachar.in/clip?1450054
, گیتا آچرن-27 پرماتما کے ساتھ ایک ہونا شری کرشن سودھرم (2.37-2.31) اور پر دھرم (3.35) کے بارے میں بتاتے ہیں اور آخر میں سبھی دھرموں (18.66) کو تیاگ کر پر ماتما کے ساتھ ایک ہونے کی صلاح دیتے ہیں۔ ارجن کا وشاد اس کے اہنکاری خوف سے پیدا ہوا کہ اگر اس نے جنگ لڑی اور اپنے بھائیوں کو مار ڈالا تو اس کی پر تشٹھا کو ٹھیس پہنچے گی۔ شری کرشن اسے (2.34-2.36) کہتے ہیں کہ جنگ سے سنکوچ کر کے بھی وہ اپنی پر تشٹھا کو نقصان پہنچائے گا کیونکہ جنگ اس کا سودھرم ہے۔ سب لوگوں کو لگے گا کہ ارجن جنگ میں شامل ہونے سے ڈر گئے اور جنگ سے ڈرنا کشتریہ کیلئے موت سے بھی برا ہے۔ شری کرشن آگے بتاتے ہیں (3.35 ) کہ سودھرم بھلے ہی دوش پورن یا گنوں سے رہت ہو لیکن پر دھرم سے بہتر ہے اور سو دھرم کے راستے میں موت بہتر ہے کیونکہ پر دھرم بھے دینے والا ہے۔ اندریوں سے پر دھرم آسان اور بہتر لگتا ہے جبکہ آنترک سو دھرم کیلئے ڈسپلن اور کڑی محنت کی ضرورت ہوتی ہے اور اسے آہستہ آہستہ ہمارے اندرا جا گر کرنا پڑتا ہے۔ ہمارے پر تششمت پریوار جہاں ہم پیدا ہوئے ہیں ، سکول میں گریڈ ، نوکری یا پیشے میں اچھی کمائی اور ہمارے راستے میں آنے والی شکستی / شہرت سے ہم اپنے آپ کو دوسروں سے بہتر سمجھتے ہیں لیکن شری کرشن کیلئے ہر کوئی بے مثال ہے اور اپنے سو دھرم کے مطابق بے مثال روپ سے بڑھے گا ۔ ان کا کہنا ہے کہ جبکہ کبھی کے مول تھو ایک ہی ہیں، ہر ایک پرگٹ اکائی بے مثال ہے۔ آخر میں شری کرشن ہمیں صلاح دیتے ہیں (18.66) کہ ہم سبھی دھرموں کو تیاگ دیں اور ان کی پناہ لیں کیونکہ وہ ہمیں سبھی پاپوں سے مت کر دیں گے۔ یہ بھکتی یوگ میں سمرین کے سمان ہے اور روحانیت کی بنیاد میں سے ایک ہے۔ جس طرح ایک ندی سمندر کا حصہ بننے پر اپنے سو دھرم کو کھو دیتی ہے اسی طرح ہمیں بھی پر ماتما کے ساتھ ایک ہونے کیلئے اہنکار اور سو دھرم کو کھونا پڑے گا۔ کے شوا پرساد، سینئر آئی اے ایس ، پنجاب سرکار Tue, 23 May 2023 Edition: main edition, F ہند سما جار