
https://epaper.hindsamachar.in/clip?1440469
گیتا آچرن-26 یہیں ہیں سورگ اور ترک کرشن سو۔ دھرم (خود کی فطرت) (2.37-2.31) کی تشریح کرتے ہیں اور ارجن کو بتاتے ہیں کہ اس طرح کی ایک انچا ہی لڑائی (کروکشیتر ) سورگ کا دروازہ کھولتی ہے۔ (2.32) اور اس سے بچنے کے سو۔ دھرم اور شہرت کا نقصان ہو گا اور پاپ ہو گا ( 2.33)۔ جنگ کے میدان میں ارجن کو دی گئی اس صلاح کو صحیح تناظر میں دیکھنے کی ضرورت ہے۔ کرشن اصل میں سو۔ دھرم کے ساتھ ہم آہنگی اور تال میل کی بات کر رہے ہیں جنگ کے بارے میں نہیں۔ ارجن جو ہیں اور ان کے خیالات، قول و فعل کے درمیان کرشن اختلاف پاتے ہیں۔ وہ ارجن کو ان میں ہم آہنگی بٹھانے کی سمت میں رہنمائی دینے کی کوشش کرتے ہیں ۔ ارجن کے معاملے میں، اپنے سو۔ دھرم کے مطابق جنگ لڑنے میں ہم آہنگی ہے اور جنگ سے بچنے میں تال میل نہیں ہے۔ ہم آہنگی اصل میں تخلیق کا اصول ہے جہاں سب سے چھوٹے الیکٹران، پروٹان اور نیوٹران سے لے کر سب سے بڑی آکاش گنگا، گرہ اور تارے ہم آہنگی میں رہتے ہیں۔ ہم اپنی پسندیدہ موسیقی کا لطف تبھی لیتے ہیں جب ریڈیو اور ریڈیو سٹیشن ہم آہنگی ( ٹیوننگ) میں ہوں۔ ہم اہنگی کے موازنہ کے لئے اتنے سارے انگوں اور کیمیکلز سے یکت انسانی جسم سے بڑی کوئی دوسری مثال نہیں 30 ہے ۔ جس کے انگوں کے ایک ساتھ کام کرنے کا سسٹم ہمیں وہ بناتا ہے جو ہم ہیں ۔ ہم آہنگی چیزوں اور حالات کی اس حالت کی علامت ہے۔ جیسے کہ وہ ہیں ۔ نہ کہ جیسا ہم انہیں چاہتے ہیں۔ ہمیں بچپن سے سکھایا جاتا ہے کہ اچھے کرم ہمیں موت کے بعد سورگ میں لے جاتے ہیں اور برے کرم ترک میں لے جاتے ہیں ۔ کرشن اشارہ کرتے ہیں کہ سورگ اور نرک زندگی کے بعد کے مقام نہیں ہے بلکہ یہاں اور ابھی موجود ہیں۔ جب ہم دوسروں کے سو۔ دھرم کو سمجھتے ہیں تو پریواروں ، کام والی جگہوں اور رشتوں میں تال میل آتا ہے جو سورگ ہے اور تال میل کی کمی ہی ترک ہے۔ ہماری خواہشات پوری ہوتی ہیں یا نہیں، اس کی بنیاد پر ہم سکھ اور دکھ کا احساس کرتے ہیں ۔ جب سو۔ دھرم کے ساتھ اندرونی تال میل حاصل کیا جاتا ہے تو یہ سورگ کے برابر ہے پھر چاہے باہری دنیا میں کچھ بھی ہو رہا ہو۔ کے شوا پرساد ، سینئر آئی اے ایس ، پنجاب سرکار Tue, 16 May 2023 Edition: main edition, F ہند سما جار