
https://epaper.hindsamachar.in/clip?1341454
گیتا آچرن-7 | تپ کر ہی سونا کندن بنتا ہے شری مد بھگود گیتا کا جنم جنگ کے میدان میں ہوا تھا اور موجودہ مہاماری کا وقت کو روکشیتر جنگ کے سمان ہی ہے۔ گیتا میں ایک فقرہ محض اس کا سار پیش کرتا ہے ۔ ارجن کی خواہش شری کرشن کی حقیقت پسندی (تھا رتھ ) کو دیکھنے اور اسے سمجھنے کیلئے اضافی گیان کی ضرورت پانے کی تھی ۔ بھگوان نے اسے وہی گیان شری کرشن کے دشور و ہم کو دیکھنے کے لئے دیا تھا۔ خلا میں سچائی دکھانے کے علاوہ ، شری کرشن اسے مستقبل تک پہنچ فراہم کرتے ہیں اور ارجن کئی یودھاؤں کو موت کے منہ میں پرویش کرتے ہوئے دیکھتے ہیں۔ تب بھگوان کہتے ہیں کہ یہ یودھا جلد ہی مرجائیں گے اور آپ اس عمل میں صرف ایک آلہ اور ذریعہ ہیں ۔ شری کرشن واضع کرتے ہیں کہ ارجن کرتا نہیں ہیں اور دوسری بات وہ یہ یقینی کرتے ہیں کہ ارجن جب وجیتا کے روپ میں سامنے آئیں گے تو اہنکار سے مکت ہوں گے کیونکہ جیت اہنکار کو سب سے زیادہ بڑھاوا دیتی ہے۔ و ہیں شری کرشن نے ارجن کو یدھ کے میدان سے باہر نہیں جانے دیا محض اندرونی بودھ ہے اور اس سے جو نکلتا ہے، اس کا شدھ اور اہنکار سے حکمت ہونا طے ہے۔ کو روتا مہاماری میں پیڑک پر یا کہیں بھی کسی شخص کے لئے مشکلات ارجن کے سمان ہی ہوتی ہیں۔ عنقریب مستقبل میں تقریباً کوئی علاج نہیں ہونے کی وجہ سے ہم صرف نمیت ماتر ہیں اور ہمیں سونپے گئے کردار میں اپنا بہترین پردرشن کرنا چاہئے ۔ یہ چھوٹا سا احساس اصل میں ایک وردان ہو سکتا ہے۔ کیونکہ گیتا کی کئی اودھار نا ئیں تب تک واضع نہیں ہوتی ہیں جب تک انہیں زندگی میں محسوس نہیں کیا جاتا خاصکر مشکل حالات میں۔ کو سکے کا ڈھیلا بہت زیادہ دباؤ میں ہیرے میں بدل جاتا ہے وآگ میں تپ کر ہی سونا کندن بنتا ہے۔ یہ امتحان کا وقت نمیت باتر کی پر اپنی کو پوشت کرنے کے لئے صحیح آدھار ہے اور یہ موقع ہمیں سمپر پن کے راستے کے ذریعے سے ہمارے اندرونی آتم کے قریب لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ کے شوا پر سادہ سینئر آئی اے ایس ، پنجاب سرکار Tue, 03 January Edition: main e ہند سما جار